کورونا وائرس اور عراق

حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام کے متولی علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی کی جانب سے بروز جمعہ خطبہ نماز جمعہ میں عالمی صحی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ عراق کے ہمسایہ ممالک میں جہاں کورونا وائرس پہنچ چکا ہے عراقی عوام کو چاہئیے کو انتہائی احتیاط سے کام لیتے ہوئے ڈر و خوف کے مقام تک نہ پہنچیں۔

اس کے ساتھ ہی عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عراق کے گرم درجہ حرارت میں اس وائرس کی بقاء ممکن نہیں ہے جبکہ عراقی موسم کے بارے میں موسمیاتی اداروں نے پیشین گوئی کی ہے کہ تدریجیاً گرم ہورہا ہے ۔

جبکہ عالمی ادارہ صحت کے عراق میں نمائندے آدھم اسماعیل نے بتایا کہ عراقی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں انتہائی تیزی کے ساتھ چینی شہر سے پہلی فرصت میں ہی عراقی شہریوں کو نکال لیا اور عراق میں ہی 14 دن قرنطینہ میں رکھا اور نگہداشت کے بعد روانہ کردیا ۔

اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر علی احمد جو کہ وائرس سپیشلسٹ ہیں بتاتے ہیں کہ کورونا وائرس کی صفات عراقی آب و ہوا کے ساتھ متناسب نہیں ہیں اسی لئے یہاں زیادہ پھیلاؤ ممکن نہیں ہے ۔

منسلکات