دیگران کی نیکیاں اپنوں کی برائیوں سے کمتر نظر آتی ہیں

حرم مطہر حضرت عباس علیہ السلام کے متولی علامہ سیداحمد صافی نے حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام میں نماز جمعہ کی امامت کی جس میں عصر حاضر  بشمول عراق  قبائلی و خاندانی چپکلش کو بغیر کسی پند و نصائح کو جاری رکھنے کی مثال زمانہ جاہلیت سے دی۔

انہوں نے کہا کہ قبائل وخاندان معاشرے کی بقاء میں ایک کلیدی کردار و اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ کئی خاندانی اجتماعات  نے کئی غافل اشخاص کو بیدار انسانیت کیا ہے اور انہیں وفاء و کرم و سخاوت کا درس دیا ہے مگر آج ہمارا موضوع ان قبائل میں موجود سیاہ دھبہ کی نشاندہی کرنا ہے جو کہ  اپنے اصولوں کی عدم پاسداری اور اپنی اعلیٰ اخلاقی روایات پر عمل پیرا نہ ہونا ہے۔

ایسے لحاظ سے فقط ایک بات ہی کافی ہے کہ مومن  اپنے مومن بھائی کا آئینہ ہے جسکی وہ عیب جوئی پر تلا ہے ،اور بعض ایسے ہیں جو کسی ایسے مرحلے پر  خود کو برتر سمجھتا ہے  جبکہ دیگران کو زمانہ جاہلیت کی آب و ہوا غالب ہوجاتی ہے اور  اپنی اور احباب کی غلطیاں دیگران کی نیکیوں سے برتر نظر آتی ہیں جسے ہمارا دین عادل کسی بھی مقام پر تسلیم نہیں کرتاہے۔

منسلکات